نگاہیں ناز کرتی ہیں ہمارے آشیانےمیں
خوشی لوگوں کو ملتی ہے کسی کا گھر جلانے میں
بظاہر تو محبت کے خریداروں کو دیکھا ہے
دلوں میں بغض رکھتے ہیں نہیں ڈرتے ستانے میں
کدورت دل میں ہوتی مگر سفاک ایسے ہیں
محبت جھوٹی رکھتے ہیں دلوں کے کارخانے میں
کبھی الفت کبھی چاہت کبھی تہمت کبھی نفرت
کبھی پیچھے نہیں رہتے دلوں کو آزمانے میں
دکھاوے کی ہنسی ہنس کر وہ عزت کو دکھاتے ہیں
ذرا بھی شرم نہ آئے انہیں یوں مسکراتے میں